بہت دعوے کیے ہیں آگہی نے
بہت دعوے کیے ہیں آگہی نے
نہیں سمجھا محبت کو کسی نے
جبیں پر خاک کے ذرے نہیں ہیں
ستارے چن دیے ہیں بندگی نے
شکایت ہے انہیں بھی زندگی سے
جنہیں سب کچھ دیا ہے زندگی نے
صبا سے پوچھیے کیا گل کھلائے
چمن میں ان کی آہستہ روی نے
خدا غارت کرے دست ستم کو
ابھی تو آنکھ کھولی تھی کلی نے
مہ و انجم کو ضو بخشی ہے ممتازؔ
ہمارے آنسوؤں کی روشنی نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.