بہت دل کر کے ہونٹوں کی شگفتہ تازگی دی ہے
بہت دل کر کے ہونٹوں کی شگفتہ تازگی دی ہے
چمن مانگا تھا پر اس نے بمشکل اک کلی دی ہے
مرے خلوت کدے کے رات دن یوں ہی نہیں سنورے
کسی نے دھوپ بخشی ہے کسی نے چاندنی دی ہے
نظر کو سبز میدانوں نے کیا کیا وسعتیں بخشیں
پگھلتے آبشاروں نے ہمیں دریا دلی دی ہے
محبت ناروا تقسیم کی قائل نہیں پھر بھی
مری آنکھوں کو آنسو تیرے ہونٹوں کو ہنسی دی ہے
مری آوارگی بھی اک کرشمہ ہے زمانے میں
ہر اک درویش نے مجھ کو دعائے خیر ہی دی ہے
کہاں ممکن تھا کوئی کام ہم جیسے دوانوں سے
تمہیں نے گیت لکھوائے تمہیں نے شاعری دی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.