بہت دن درس الفت میں کٹے ہیں
بہت دن درس الفت میں کٹے ہیں
محبت کے سبق برسوں رٹے ہیں
جنوں میں ہو گیا ہے اب یہ درجہ
کہ ہے حالت ردی کپڑے پھٹے ہیں
حرم سے واپسی پر میری دعوت
ہوئی مے خانہ میں میکش ڈٹے ہیں
بہت پیر مغاں ذی حوصلہ ہے
شراب ناب کے ساغر لٹے ہیں
ریاض و زہد کے جتنے تھے دھبے
وہ سارے نقش باطل اب مٹے ہیں
تبرک تھے مری توبہ کے ٹکڑے
بجائے نقل محفل میں بٹے ہیں
الم کے درد کے حسرت کے غم کے
مزے جتنے ہیں سارے چٹپٹے ہیں
نہیں بے وجہ واعظ رونی صورت
یہ حضرت آج رندوں میں پٹے ہیں
ہوئے جاروب کش اس در کے پرویںؔ
کہ سارے گرد مٹی میں اٹے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.