بہت دنوں سے مری ان سے رسم و راہ نہیں
بہت دنوں سے مری ان سے رسم و راہ نہیں
مگر یہ کون کہے کس کے دل میں چاہ نہیں
بس اب فرشتوں کو درس گناہ دے ابلیس
کہ ہم بشر ہیں ہمیں حسرت گناہ نہیں
حیات جادۂ غم سے بھٹک گئی شاید
کہ آنکھ میں نہیں آنسو لبوں پہ آہ نہیں
خیال ان کا ہے وجہ سکون قلب و نظر
یہ اور بات کہ اب ان سے رسم و راہ نہیں
گناہ عشق کا میں مرتکب سہی لیکن
ازالہ جس کا نہ ہو ایسا یہ گناہ نہیں
بناؤ عزم سفر ہی کو رہنما طالبؔ
نہ ہو بلا سے اگر کوئی خضر راہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.