بہت دنوں سے یہیں ہو عجیب آدمی ہو
اسی زمیں کے مکیں ہو عجیب آدمی ہو
ابھی تلک یہی الجھن کہ اس خرابے میں
نجانے ہو کہ نہیں ہو عجیب آدمی ہو
کبھی ملو تو بتانا ذرا تسلی سے
گمان ہو کہ یقیں ہو عجیب آدمی ہو
ہے اک جہان عدم اور اس وجود کے ساتھ
اسی جہاں میں کہیں ہو عجیب آدمی ہو
اٹھی صدائے انا الحق ورید جاں کے قریب
سنا ہے تم بھی وہیں ہو عجیب آدمی ہو
سب اپنے آپ میں محصور ہو گئے ہیں یہاں
تم اپنے گھر میں نہیں ہو عجیب آدمی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.