بہت ہاؤ ہو رہ گزاروں میں ہے
بہت ہاؤ ہو رہ گزاروں میں ہے
وہ تنہا ہوا کے حصاروں میں ہے
اسے قتل کرنے پہ تل جائیں گے
یہ سایہ مرے غم گساروں میں ہے
لبوں پر درخشاں حروف حیات
اقامت شکستہ مزاروں میں ہے
حبیبوں نے بھی چہرے دفنا دئے
کوئی بات آئینہ کاروں میں ہے
عزیزو کہاں تک یہ نوحہ گری
زمیں پر نہیں ہے ستاروں میں ہے
لبوں پر جمے گا غبار سکوت
وہی شور صرصر چناروں میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.