بہت حسین تھے تم اور بہت جواں تھے ہم
بہت حسین تھے تم اور بہت جواں تھے ہم
اک اضطراب مسلسل کی داستاں تھے ہم
اب اس جگہ پہ ہیں کچھ اور چاہنے والے
وہ ایک باغ کا گوشہ کہ کل جہاں تھے ہم
ہماری آنکھوں سے ظلمت کا دل لرزتا تھا
طلوع مہر منور کے رازداں تھے ہم
ہمارے ہاتھوں سے اب تک مہک سی آتی ہے
یہ کل کی بات ہے پھولوں کے درمیاں تھے ہم
مچلتی رہتی تھی دل میں اڑان کی خواہش
خود اپنے سر پہ خیالوں کا آسماں تھے ہم
بکھر گئے تو بھٹکتے ہوئے مسافر ہیں
وہ جن رتوں میں چلے تھے تو کارواں تھے ہم
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 67)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.