بہت حسین یہاں کی فضا لگے ہے مجھے
بہت حسین یہاں کی فضا لگے ہے مجھے
دیار یار تو جنت نما لگے ہے مجھے
ہر ایک رنگ میں جلوہ نما لگے ہے مجھے
جمال دوست جمال خدا لگے ہے مجھے
کسی کی زلف کا جس دن سے پڑ گیا سایہ
تمام جسم مہکتا ہوا لگے ہے مجھے
میں جب بھی تیرے تصور میں ڈوب جاتا ہوں
مرا وجود ترا آئنہ لگے ہے مجھے
سر نیاز جھکاؤں کہاں کہاں آخر
ہر ایک نقش ترا نقش پا لگے ہے مجھے
ترے خیال کے دامن کو تھام لیتا ہوں
مرا سفینہ جہاں ڈوبتا لگے ہے مجھے
مرے حبیب کے کوچے کی خاک کا نیرؔ
ہر ایک ذرہ در بے بہا لگے ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.