بہت ہی بھلے ہیں وفاؤں کے موسم
بہت ہی بھلے ہیں وفاؤں کے موسم
بڑے پر اثر ہیں دعاؤں کے موسم
محبت کا قصہ پرانا ہوا ہے
اب آنے لگے ہیں جفاؤں کے موسم
بھنور میں پھنسا ہے سفینہ ہمارا
ڈبو کے نہ رکھ دیں گناہوں کے موسم
ہے خوشبو سی پھیلی ہوئی چاروں جانب
بڑے دل نشیں ہیں اداؤں کے موسم
میں لکھتا رہوں گا یوں ہی سچ ہمیشہ
اگرچہ ہیں آتے سزاؤں کے موسم
کسک سی ہے ہونے لگی دل میں ساغرؔ
کہ آنے لگے ہیں خزاؤں کے موسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.