بہت ہی دل نشیں آواز پا تھی
نہ جانے تم تھے یا باد صبا تھی
بجا کرتی تھیں کیا شہنائیاں سی
خموشی بھی ہماری جب نوا تھی
وہ دشمن ہی سہی یارو ہمارا
پر اس کی جو ادا تھی کیا ادا تھی
سبھی عکس اپنا اپنا دیکھتے تھے
ہماری زندگی وہ آئینہ تھی
چلا جاتا تھا ہنستا کھیلتا میں
نگاہ یار میری رہنما تھی
چلو ٹوٹی تو زنجیر محبت
مصیبت تھی قیامت تھی بلا تھی
نہ ہم بدلے نہ تم بدلے ہو لیکن
نہیں جو درمیاں وہ چیز کیا تھی
محبت پر اداسی چھا رہی ہے
ہے کیا انجام اور کیا ابتدا تھی
شگوفے پھوٹتے تھے دل سے نوشادؔ
یہ وادی پہلے کتنی پر فضا تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.