Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے

رخسانہ نکہت لاری ام ہانی

بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے

رخسانہ نکہت لاری ام ہانی

MORE BYرخسانہ نکہت لاری ام ہانی

    بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے

    اسی مٹی سے پھر مانوس سے رشتے بنائے تھے

    بہت چھوٹی تھی دنیا قرب کے لمحے میسر تھے

    محبت نے شناسا سے کئی چہرے اگائے تھے

    طنابوں کو نگل کر اٹھ گئے دیوار و در کتنے

    دلوں نے کیا بتائیں کس طرح فتنے جگائے تھے

    عمارت کی بلندی ساتھ میں گہری تھی بنیادیں

    انہیں گہرائیوں نے زخم بھی گہرے لگائے تھے

    ہجوم شہر میں کھو کر نہ جانے کس طرح ہم نے

    تمہارے واسطے دو چار ہی لمحے چرائے تھے

    بہت الجھے ہوئے تھے شاہراہوں اور گلیوں میں

    مکاں تک آ کے ہم بھولے وہی کہنے جو آئے تھے

    یہ کیسی اجنبیت دی ہمیں مصروف وقتوں نے

    کہ بچپن کی شناسائی پہ بھی پہرے بٹھائے تھے

    نہ جانے کس طرح ہر چال الٹی ہو گئی ہانیؔ

    بڑی ترتیب سے ہم نے بھی یہ مہرے سجائے تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے