بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے
![رخسانہ نکہت لاری ام ہانی رخسانہ نکہت لاری ام ہانی](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/rukhsana-nikhat-lari-umm-e-hani.png)
بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے
رخسانہ نکہت لاری ام ہانی
MORE BYرخسانہ نکہت لاری ام ہانی
بہت ہی پہلے کبھی ہم نے یہاں خیمے لگائے تھے
اسی مٹی سے پھر مانوس سے رشتے بنائے تھے
بہت چھوٹی تھی دنیا قرب کے لمحے میسر تھے
محبت نے شناسا سے کئی چہرے اگائے تھے
طنابوں کو نگل کر اٹھ گئے دیوار و در کتنے
دلوں نے کیا بتائیں کس طرح فتنے جگائے تھے
عمارت کی بلندی ساتھ میں گہری تھی بنیادیں
انہیں گہرائیوں نے زخم بھی گہرے لگائے تھے
ہجوم شہر میں کھو کر نہ جانے کس طرح ہم نے
تمہارے واسطے دو چار ہی لمحے چرائے تھے
بہت الجھے ہوئے تھے شاہراہوں اور گلیوں میں
مکاں تک آ کے ہم بھولے وہی کہنے جو آئے تھے
یہ کیسی اجنبیت دی ہمیں مصروف وقتوں نے
کہ بچپن کی شناسائی پہ بھی پہرے بٹھائے تھے
نہ جانے کس طرح ہر چال الٹی ہو گئی ہانیؔ
بڑی ترتیب سے ہم نے بھی یہ مہرے سجائے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.