بہت جمود ہے طاری کوئی خیال ذرا
نیا سا لفظ مری خاک پر اچھال ذرا
وہ تو ہی ہے کہ میں بکھرا ہوں سامنے جس کے
تو کم نصیب نہیں ہے مجھے سنبھال ذرا
بچھڑتے وقت یہ خواہش کہاں تھی ناجائز
اسے بھی ہوتا ہماری طرح ملال ذرا
نہیں جو مانتا خود کو کہ بے مثال ہے تو
تو اپنے جیسی دکھا دے کوئی مثال ذرا
ہنسی میں ٹال دے پھر سے ہماری ہر خواہش
پھر ایک بار تھپک دے ہمارا گال ذرا
میں خود کو راکھ نہ کر دوں یہ ڈر ستاتا ہے
حصار جسم سے باہر مجھے نکال ذرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.