بہت خوش ہو مجھے برباد کر کے
بہت خوش ہو مجھے برباد کر کے
کبھی دیکھو کسی کو شاد کر کے
انہیں معلوم کیا خلوت میں کوئی
بہت رویا ہے ان کو یاد کر کے
پریشاں کرنا ہے بس ان کا مقصد
نئے قانون کو ایجاد کر کے
سکوں حاصل بہت ہوگا یقیناً
کسی مجبور کی امداد کر کے
صلہ دے گا خدا تیرے عمل کا
تجھے بھی صاحب اولاد کر کے
وقار اپنا کیا پامال ہم نے
ہر اک دربار میں فریاد کر کے
غزل ہو تیری فیصلؔ نا مکمل
نہ دیں اصلاح جو استاد کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.