بہت خوشی بھی اگر ہو خوشی نہیں ہوتی
بہت خوشی بھی اگر ہو خوشی نہیں ہوتی
تمہارے بعد یہاں زندگی نہیں ہوتی
اگر یہ راہ کے پتھر ہمیں بھی راس آتے
ہمارے چہرے پہ سنجیدگی نہیں ہوتی
میں گھٹ کے مر گیا ہوتا تری جدائی میں
اگر یہ یاد کی کھڑکی کھلی نہیں ہوتی
وہ مانے یا نہیں مانے یہ اس کی مرضی ہے
اسے بتاؤ کہ اب خودکشی نہیں ہوتی
زیادہ دیر ملاقات ہو بھی سکتی تھی
تمھارے پاس اگر یہ گھڑی نہیں ہوتی
عجیب لڑکی ہے عاطفؔ وفا پہ آمادہ
کبھی وہ ہوتی ہے لیکن کبھی نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.