بہت کچھ بھول ہو گئی بھولنے کا شادؔ سن آیا
بہت کچھ بھول ہو گئی بھولنے کا شادؔ سن آیا
مری جاں غم عبث ہے جھڑکیاں سننے کا دن آیا
ضرور اس نے کیا قاصد سے وعدہ اپنے آنے کا
گیا تھا مضطرب یاں سے وہاں سے مطمئن آیا
دل صد پارہ سے نسبت نہیں زنہار اے بلبل
چمن میں جا کے عاشق پتیاں پھولوں کی گن آیا
بڑی عظمت سے خود ساقی نے جا کر پیشوائی کی
شرابی کوئی مے خانہ کے اندر جب مسن آیا
چلو واعظ سے ہرگز کچھ نہ بولو چپ رہو رندو
ہوا جوش غضب یا سر پہ اس ناداں کے جن آیا
مریض غم کی صحت کی خبر اللہ سنوائے
گیا جو پاس اس کے شادؔ وہ پھر مطمئن آیا
- کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 121)
- Author : Shad Azimabadi
- مطبع : Educational Publishing House (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.