Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت کیا خود سے وحشت ہے نہیں تو

عین سین

بہت کیا خود سے وحشت ہے نہیں تو

عین سین

MORE BYعین سین

    بہت کیا خود سے وحشت ہے نہیں تو

    کیا ہر اک سانس زحمت ہے نہیں تو

    اسے جو دیکھ کے کھل سا گیا ہے

    کیا پھر جینے کی حسرت ہے نہیں تو

    اکیلے پن کے جنگل کے او باسی

    تو چاہتا کیا رفاقت ہے نہیں تو

    پراگندہ ترے افکار سارے

    کیا ان میں کوئی ندرت ہے نہیں تو

    یہ جذبہ یہ ترے بے قابو جذبہ

    کیا ان میں کوئی شدت ہے نہیں تو

    یہ جو بربادئ دل سب ہوئی ہے

    تجھے کوئی ندامت ہے نہیں تو

    ترے سر میں اٹھی ہے جو یہ شورش

    سخن اس کی علامت ہے نہیں تو

    بہت کھل کے جو تو یوں جی رہا ہے

    تجھے مرنے کی عجلت ہے نہیں تو

    خودی کو ڈھونڈھتا ہے کیوں تو خود میں

    تجھے اپنی ضرورت ہے نہیں تو

    تو خود میں ڈوبتا کیوں جا رہا ہے

    تجھے خود سے محبت ہے نہیں تو

    تری سانسوں میں کیوں یہ ابتری ہے

    کیا جینا بھی مشقت ہے نہیں تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے