بہت مخمور ہوتا جا رہا ہوں
میں اب بھرپور ہوتا جا رہا ہوں
میں چکنا چور ہو پایا نہ اب تک
میں چکنا چور ہوتا جا رہا ہوں
کہا اک زخم نے یہ مسکرا کر
میں اب ناسور ہوتا جا رہا ہوں
اٹھا دو آج پھر محفل سے اپنی
بہت مغرور ہوتا جا رہا ہوں
قریب آیا ہوں اتنا عرض کرنے
میں تم سے دور ہوتا جا رہا ہوں
مری مٹی کو شکوہ ہے یہ مجھ سے
سراپا نور ہوتا جا رہا ہوں
مرے خوابوں پہ گھوڑے دوڑتے ہیں
شب عاشور ہوتا جا رہا ہوں
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 57)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.