بہت ملول بڑے شادماں گئے ہوئے ہیں
بہت ملول بڑے شادماں گئے ہوئے ہیں
ہم آج ہم رہ گم گشتگاں گئے ہوئے ہیں
اگرچہ آئے ہوؤں ہی کے ساتھ ہیں ہم بھی
مگر گئے ہوؤں کے درمیاں گئے ہوئے ہیں
نظر تو آتے ہیں کمروں میں چلتے پھرتے مگر
یہ گھر کے لوگ نہ جانے کہاں گئے ہوئے ہیں
سحر کو ہم سے ملو گو کہ شب میں بھی ہیں یہیں
یہ کوئی ٹھیک نہیں کب کہاں گئے ہوئے ہیں
کہیں سے لوٹ کے قصے سنائیں گے تم کو
کہیں سنانے کو ہم داستاں گئے ہوئے ہیں
تلاشیے پھر انہیں میں تراشیے پھر انہیں
یہی وسیلے کہ جو رائیگاں گئے ہوتے ہیں
ابھی تعین سطح کلام کیا پوچھو
ابھی تو ہم تہہ عجز بیاں گئے ہوئے ہیں
بجا کہ راز کی باتیں بتائیں گے تمہیں سازؔ
مگر سنبھل ہی کے سننا میاں گئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.