بہت مضبوط لوگوں کو بھی غربت توڑ دیتی ہے
بہت مضبوط لوگوں کو بھی غربت توڑ دیتی ہے
انا کے سب حصاروں کو ضرورت توڑ دیتی ہے
جھکایا جا نہیں سکتا جنہیں جبر و عداوت سے
انہیں بھی اک اشارے میں محبت توڑ دیتی ہے
کسی کے سامنے جب ہاتھ پھیلاتی ہے مجبوری
تو اس مجبور کو اندر سے غیرت توڑ دیتی ہے
ترس کھاتے ہیں جب اپنے سسک اٹھتی ہے خودداری
ہر اک خوددار انساں کو عنایت توڑ دیتی ہے
سمندر پار جا کر جو بہت خوش حال دکھتے ہیں
یہ ان کے دل سے پوچھو کیسے ہجرت توڑ دیتی ہے
نبھانا دل کے رشتوں کو نہیں ہے کھیل بچوں کا
کہ ان شیشوں کو اک ہلکی سی غفلت توڑ دیتی ہے
- کتاب : Khwab Aasmano ke (Pg. 59)
- Author : Javed Nasimi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.