بہت مشکل کی خواہش کو کبھی آساں نہیں دیکھا
بہت مشکل کی خواہش کو کبھی آساں نہیں دیکھا
نیا انساں بنانے میں کوئی انساں نہیں دیکھا
وہاں برسات دیکھی ہے جہاں امکاں نہیں دیکھا
ابھی تک اس پر امیدی نے ریگستاں نہیں دیکھا
گماں گزرے تعلق پر کہ جب ترک تعلق پر
مجھے رونا نہیں آیا اسے حیراں نہیں دیکھا
اگرچہ دیکھتے رہتے ہیں پر دیکھا نہیں جاتا
کئی ویرانیاں دیکھی ہیں گھر ویراں نہیں دیکھا
نگاہیں ساری ان پہ ہیں تعجب سارا ہم پہ ہے
تو کیا سچ میں نہیں دیکھا ارے ہاں ہاں نہیں دیکھا
نظر تم نے گنوا دی ہے مگر آنکھیں تو باقی ہیں
بہت ممکن ہے تم نے بھی رخ جاناں نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.