Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت پچھتاؤ گے تم درد مندوں سے خفا ہو کر

بلدیو راج

بہت پچھتاؤ گے تم درد مندوں سے خفا ہو کر

بلدیو راج

MORE BYبلدیو راج

    بہت پچھتاؤ گے تم درد مندوں سے خفا ہو کر

    کہ گل مرجھا کے رہ جاتا ہے خاروں سے جدا ہو کر

    کہاں جانا تھا مجھ کو اور کہاں لا کر کیا رسوا

    نگاہ شوق نے دھوکا دیا ہے رہنما ہو کر

    ستم کیجے جفا کیجے مگر انصاف سے کہیے

    یہ ناراضی بھلا زیبا ہے بندے سے خدا ہو کر

    بہاریں جا رہی تھیں جب خزاں کے ساتھ گلشن سے

    گلوں کی آنکھ میں بھر آئے آنسو التجا ہو کر

    زمانہ گر قیامت بھی اٹھاتا ہے اٹھانے دو

    مگر اٹھ کر نہ جاؤ میرے پہلو سے خفا ہو کر

    خیال دوست خضر راہ ہے دشت محبت میں

    جنوں ہم راہ لے جاتا رہا ہے رہنما ہو کر

    خدارا رحم کر پیمان الفت باندھنے والے

    کہاں جاؤں گا میں آخر ترے غم سے رہا ہو کر

    نہ بن جائے تمہاری زندگی کا آسرا کوئی

    نہ اتراؤ کسی کی زندگی کا آسرا ہو کر

    مجھے طوفان لے جاتا جہاں میرا مقدر تھا

    ڈبویا ہے مری کشتی کو تم نے ناخدا ہو کر

    ہماری دیکھا دیکھی تم وفاؤں پر نہ آ جانا

    زمانے سے ہمیں کیا مل رہا ہے با وفا ہو کر

    بیاں کیا حال دل ہو جب محبت کا یہ عالم ہے

    شکایت بھی مرے ہونٹوں پہ آتی ہے دعا ہو کر

    عجب دستور ہے اے راجؔ دنیائے محبت کا

    جفائیں سامنے آئیں وفاؤں کی سزا ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے