بہت قریب ہے پت جھڑ کی رت پلک نہ اٹھا
بہت قریب ہے پت جھڑ کی رت پلک نہ اٹھا
زمیں سے عکس اٹھا دھوپ کی چمک نہ اٹھا
غلاف سنگ میں لپٹا ہوا ہے شہر کا شہر
چلی ہوا تو زمیں سے غبار تک نہ اٹھا
قدم قدم پہ یہ ڈر تھا کہ گھات میں ہے کوئی
یہاں تو پائے تفکر میں تھی جھجک نہ اٹھا
پھر اپنا اپنا کفن لے کے چل دیئے سب لوگ
کسی سے بار غم مرگ مشترک نہ اٹھا
میں چوب غم تھا کہ پہروں سلگ سلگ کے جلا
کبھی جو شعلہ اٹھا بھی تو یک بیک نہ اٹھا
شگاف سر کو وجود ہوائے شور بہت
یہ شہر سنگ ہے یاں تہمت نمک نہ اٹھا
بہت زمیں سے اٹھایا اٹھی نہ پرچھائیں
گرا تھا عکس کچھ ایسا کہ آج تک نہ اٹھا
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 605)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.