بہت رونے سے دل کا بوجھ ہلکا ہو گیا آخر
دلچسپ معلومات
ایک بھیگی غزل مغنی تبسم کے نام
بہت رونے سے دل کا بوجھ ہلکا ہو گیا آخر
جو یادوں کے جھروکوں کو بھی شاید دھو گیا آخر
نہ ماتم ہے نہ سناٹا عجب سرگوشیاں سی ہیں
مری چوکھٹ پہ سر رکھ کر وہ لڑکا سو گیا آخر
میں خود اشکوں کے دریاؤں کی پہنائی کا حاصل تھا
مگر وہ ایک قطرہ بار ہستی دھو گیا آخر
مجھے بھیگی ہوئی آنکھوں میں رہنے کا سلیقہ ہے
میں گیلے کاغذوں میں لفظ سارے بو گیا آخر
وہ رستہ جو تری تربت سے ہو کر مجھ تلک آیا
وہ رستہ وقت کی پہنائیوں میں کھو گیا آخر
متینؔ اقبال آنکھیں پونچھ لو تکیہ چھپا رکھو
وہ دیکھو اپنے آنگن میں سویرا ہو گیا آخر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.