بہت رسوا مذاق کوہ کن ہے
بہت رسوا مذاق کوہ کن ہے
یہاں ہر بوالہوس اب تیشہ زن ہے
ہر اک سینے ہر اک دل میں جلن ہے
پریشاں انجمن کی انجمن ہے
جنہیں میں چھوڑ کر آگے بڑھا ہوں
انہیں راہوں پہ دنیا گامزن ہے
نگار وقت کی زلفیں ہیں برہم
مہ و انجم کے ماتھے پر شکن ہے
سب اہل کارواں پہچانتے ہیں
امیر کارواں خود راہزن ہے
خیال یار انگڑائی نہ لینا
ابھی غافل مرا دیوانہ پن ہے
فضائے خلد بھی دل کش ہے لیکن
تمہاری انجمن پھر انجمن ہے
جنوں کا ساتھ وہ کیا دے سکے گا
جسے اندیشۂ دار و رسن ہے
نگاہ تلخ سے کیوں دیکھتے ہو
تمہارا شاہدؔ شیریں سخن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.