بہت سا ہو چکا ہے اور کچھ نہیں ہوا ہے
بہت سا ہو چکا ہے اور کچھ نہیں ہوا ہے
ہمارا سارا اثاثہ تہ زمیں ہوا ہے
جو ہو چکا ہے اکارت جو وا ہوا عقدہ
جو ہونا چاہیے تھا اب تلک نہیں ہوا ہے
شکست و فتح جزا و سزا حساب و کتاب
ہمارے ساتھ یہ سب کچھ ادھر یہیں ہوا ہے
ہماری خاک اڑا دی گئی سر افلاک
ہمارا کوئی حوالہ بچا نہیں ہوا ہے
ہمیں تمہاری ضرورت ہے اور اس کے سوا
تمہارے ساتھ کوئی عشق تو نہیں ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.