بہت ساری دولت بڑا بام و در ہے
بہت ساری دولت بڑا بام و در ہے
مگر دل میں چین و سکوں مختصر ہے
جسے چاہتا ہوں وہی بے خبر ہے
بنایا خدا نے وہ کیسا بشر ہے
گھروندے سے اڑ کر گئی جب سے چڑیا
مسلسل اداسی میں ڈوبا شجر ہے
میں پیتا ہوں سالم نگاہوں کے پیالے
مجھے اب نہ ساقی نہ ساغر کا ڈر ہے
ہوس میں یوں جنت کی مرتا مجاہد
وگرنہ یہ دھرتی خدا کا ہی گھر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.