Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت سے درد تھے پر خود کو جوڑ کر رکھا

سید کاشف رضا

بہت سے درد تھے پر خود کو جوڑ کر رکھا

سید کاشف رضا

MORE BYسید کاشف رضا

    بہت سے درد تھے پر خود کو جوڑ کر رکھا

    وہ میں کہ آتش و آہن میں جس نے سر رکھا

    میں وہ ہوں جس نے تعاقب میں اپنے موت رکھی

    اور اپنے سر کو سدا اس کی مار پر رکھا

    نشاط و فتح مری دسترس میں تھے لیکن

    کتاب عمر میں دکھ درد بیشتر رکھا

    ملے ہوئے تھے مجھے چاہتوں کے در کتنے

    مگر میں وہ کہ ہواؤں پہ مستقر رکھا

    بہت سے لوگ مرے واسطے تھے دست کشا

    مگر نظر میں ترا ہی دیار و در رکھا

    کبھی ہوئی ہی نہیں مجھ کو بے گھری محسوس

    خود اپنے پاؤں پہ جب سے ہے اپنا گھر رکھا

    گواہ ہیں مرے مصرعوں کے بست و در کاشفؔ

    چنا جو حرف اسے کر کے بارور رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے