بہت سے لوگ ہیں مجھ سے خسارہ پوچھنے والے
بہت سے لوگ ہیں مجھ سے خسارہ پوچھنے والے
تمہارا نام نہ لے کر تمہارا پوچھنے والے
ترے ترک تعلق نے بہت سے لوگ چھینے ہیں
تری نسبت سے آتے تھے ہمارا پوچھنے والے
بتاؤ کیا کہوں ان کو سبب کیا ہے جدائی کا
مرے در پر کھڑے ہیں وہ دوبارہ پوچھنے والے
ترے ہونے سے دیواریں بھی مجھ کو تھام رکھتی تھیں
گرانے کو کھڑے ہیں اب سہارا پوچھنے والے
یہ کھڑکی اب نہیں کھلتی مکیں جانے کہاں گم ہیں
قمر کو چاہنے والے ستارہ پوچھنے والے
بتانا یہ بھی تھا ان کو بھنور ہے اس کنارے پر
سنا ہے مر گئے سارے کنارہ پوچھنے والے
بلا کا ضبط ہے مجھ میں مگر کتنا کروں آخر
کہیں سے لوٹ آئیں وہ خدارا پوچھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.