بہت سے راستوں میں تو نے جو رستہ چنا تھا
بہت سے راستوں میں تو نے جو رستہ چنا تھا
فرشتے آج تک حیرت میں ہیں کیسا چنا تھا
بہت سے شہر رہنے کے لیے حاضر تھے لیکن
ہمیشہ زندہ رہنے کے لیے صحرا چنا تھا
جو پیچھے آ رہے تھے ان سے تو غافل نہیں تھا
کہ تو نے راستے کا ایک اک کانٹا چنا تھا
جہاں میں کون تھا دوش نبی جس کا تھا مرکب
اسی خاطر برہنہ پائی نے تجھ سا چنا تھا
زمانہ جانتا ہے کون تھا جو پار اترا
کہ تو نے پیاس اور دربار نے دریا چنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.