Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت سے زخم جن کو مستقل مہمان رکھا ہے

آئرین فرحت

بہت سے زخم جن کو مستقل مہمان رکھا ہے

آئرین فرحت

MORE BYآئرین فرحت

    بہت سے زخم جن کو مستقل مہمان رکھا ہے

    بدن کی قید میں کچھ درد کا سامان رکھا ہے

    کبھی لگتا ہے کہ میں آسماں کو چھو کے آئی ہوں

    کبھی لگتا ہے رستے میں کوئی طوفان رکھا ہے

    ہر اک لمحہ گماں کی دسترس میں کیا بتائیں ہم

    کہاں امید رکھی ہے کہاں ایمان رکھا ہے

    تمہاری آنکھ میں ٹھہرا ہوا پانی بتاتا ہے

    محبت کی تھی تم نے اور اس کا مان رکھا ہے

    مرے آبا کے گھر کو بیچ کر مجھ سے وہ کہتا ہے

    وہیں کمرہ پڑا ہے اور وہیں دالان رکھا ہے

    ہماری ہمتوں کی داد دے کر لوٹ جائے گا

    ہمارے سامنے جس غم نے سینہ تان رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے