Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت سے زمیں میں دبائے گئے ہیں

پروین ام مشتاق

بہت سے زمیں میں دبائے گئے ہیں

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    بہت سے زمیں میں دبائے گئے ہیں

    بہت ان کے عاشق جلائے گئے ہیں

    ہمیشہ سے عاشق ستائے گئے ہیں

    ہمیں کیا نئے یاں جلائے گئے ہیں

    اندھیرا نہ ہونے دیا وصل کی شب

    وہ شمعوں پہ شمعیں جلائے گئے ہیں

    نہیں بے سبب ان کو مجھ سے رکاوٹ

    بہت ہی سکھائے پڑھائے گئے ہیں

    نہیں وصل کی ان سے فرمائش آساں

    بہت منہ بگاڑے بنائے گئے ہیں

    اداؤں کے ناموں کے غمزوں کے مجھ پر

    بہت چور پہرے بٹھائے گئے ہیں

    نگاہوں کی چھریاں اداؤں کے خنجر

    بہت میرے دل پر لگائے گئے ہیں

    لڑایا ہے شہ دے کے لوگوں نے ہم کو

    بہت روز نقشے جمائے گئے ہیں

    میں نالاں نہ تھا تیرے جور و جفا سے

    زمانہ کے دل کیوں دکھائے گئے ہیں

    دل و دیدہ دو گھر ہیں تشریف لائیں

    سنوارے گئے ہیں سجائے گئے ہیں

    یہ دنیا ہے اس میں ہمیشہ سے انساں

    بگاڑے گئے ہیں بنائے گئے ہیں

    بنی آدم اعضائے یک دیگر اند

    کہ مٹی سے ہم تم بنائے گئے ہیں

    زمیں سے ہی آئے زمیں ہی میں جانا

    اسی سے بگاڑے بنائے گئے ہیں

    ہمیں پر نہیں ظلم دنیا میں پرویںؔ

    بہت لوگ یاں آزمائے گئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے