بہت سکوں ہے قناعت کی زندگی سے مجھے
بہت سکوں ہے قناعت کی زندگی سے مجھے
قبول کر لیا جو مل گیا خوشی سے مجھے
وہ آدمی جسے سمجھا تھا میں نے ابر کرم
سلگتا چھوڑ گیا وہ بھی خامشی سے مجھے
لباس میں بھی پہن لیتا اجنبیت کا
اگر یہ جانتا ملنا ہے اجنبی سے مجھے
مجھے یہ فکر ادھوری ہے اس کی ذات مگر
اسے یہ ضد کہ مکمل کہو ابھی سے مجھے
وقار تھا مری باتوں میں اس لیے بچو
مرے بزرگ بھی سنتے تھے خاموشی سے مجھے
میں دشمنوں سے تو بچ کر نکل ہی جاؤں گا
ہے خوف اپنے ہی اندر کے آدمی سے مجھے
حریف کون تھا یہ کیسی جنگ تھی تا عمر
کہ جس میں ہار ہی جانا پڑا کسی سے مجھے
جسے پسند نہ تھی میری شخصیت کوثرؔ
وہ دیکھتا رہا احساس کمتری سے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.