بہت اداس ہے ماہ تمام کس کے لیے
بہت اداس ہے ماہ تمام کس کے لیے
رکی ہوئی ہے منڈیروں پہ شام کس کے لیے
بھلا کے خود کو چلو گہری نیند سوتے ہیں
اگر کریں بھی تو نیندیں حرام کس کے لیے
کہ اس دیار میں کون آیا ہے جو آئے گا
ہمیں بتاؤ کہ یہ اہتمام کس کے لیے
انہیں بھی کاش کسی روز یہ پتہ تو چلے
بنے ہیں شوق سے ہم بھی غلام کس کے لیے
وہ کوئی اور نہیں ہے تو ایک بات بتا
چھلک رہے ہیں نگاہوں کے جام کس کے لیے
- کتاب : Shaam Hote hi (Pg. 94)
- Author : Rashid Anwar Rashid
- مطبع : Rashid Anwar Rashid (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.