بیٹھا ہوا تنہائی میں یہ سوچ رہا تھا
بیٹھا ہوا تنہائی میں یہ سوچ رہا تھا
کل جانے مرے کان میں کیا اس نے کہا تھا
لوٹا نہ نئے کل کی خبر لے کے ابھی تک
اڑ کر وہ پرندہ جو مرے گھر سے گیا تھا
پھر اس نے کبھی سر کو اٹھا کر نہیں دیکھا
معلوم نہیں کتنی بلندی سے گرا تھا
آکاش سے دھرتی پہ جو آیا تھا اتر کے
سورج تھا ستارہ تھا فرشتہ تھا وہ کیا تھا
وہ پتا شجر سے جو اڑا لے گئی آندھی
اس پتے پہ جاویدؔ مرا نام لکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.