بیٹھا ہوں چپ لگائے محبت کی راہ میں
بیٹھا ہوں چپ لگائے محبت کی راہ میں
تصویر ان کی پھرتی ہے میری نگاہ میں
اپنے پرائے ہو گئے الفت کی راہ میں
دنیا بدل بدل گئی اپنی نگاہ میں
رکھتا ہوں ڈر کے پاؤں محبت کی راہ میں
ایک ایک پیچ و خم ہیں ہماری نگاہ میں
گردن پہ تیغ پھر گئی دل پر چھری چلی
دہرا اثر تھا اک تری ترچھی نگاہ میں
رہتا ہے دل کے سامنے عالم خیال کا
دنیائے حسن پھرتی ہے میری نگاہ میں
آئینہ دیکھتے ہو جو تن تن کے بار بار
دیکھو سما نہ جاؤ خود اپنی نگاہ میں
وہ شاد کیا ہو وادیٔ ایمن کو دیکھ کر
ہر ذرہ برق طور ہے جس کی نگاہ میں
اب تک بہت غرور ہے اب تک بہت ہے ناز
دو دن رہا تھا کوئی تمہاری نگاہ میں
تم کیا سما گئے ہو کہ ہم نے سمجھ لیا
دنیا سما گئی ہے ہماری نگاہ میں
بسملؔ ہو کیا امید کرم خود پسند سے
اچھا نہیں کوئی بھی کسی کی نگاہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.