Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھے بیٹھے میں گلستان بھی ہو جاتا ہوں

احمد کمال حشمی

بیٹھے بیٹھے میں گلستان بھی ہو جاتا ہوں

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    بیٹھے بیٹھے میں گلستان بھی ہو جاتا ہوں

    چند منٹوں میں بیابان بھی ہو جاتا ہوں

    اپنی آنکھوں پہ یقین آتا نہیں ہے مجھ کو

    آئنہ دیکھ کے حیران بھی ہو جاتا ہوں

    اے چراغو مجھے تم انکھ دکھانا چھوڑو

    کبھی آندھی کبھی طوفان بھی ہو جاتا ہوں

    میں ریاضی کی طرح لگتا ہوں مشکل لیکن

    تھوڑی کوشش سے میں آسان بھی ہو جاتا ہوں

    میں کسی بات پہ حیران نہیں ہوتا کیوں

    میں اسی بات پہ حیران بھی ہو جاتا ہوں

    بھول جاتا ہوں کہیں رکھ کے میں اکثر خود کو

    ڈھونڈتے ڈھونڈتے ہلکان بھی ہو جاتا ہوں

    میرے اندر بھی کبھی چلتی ہے زہریلی ہوا

    شہر ہوں پر کبھی ویران بھی ہو جاتا ہوں

    اپنے ہونٹوں پہ لگا لیتا ہوں میں قفل کمالؔ

    میں کبھی آنکھ کبھی کان بھی ہو جاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے