Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھے ہیں گلستان میں ہمت کو ہار کے

کمال لکھنؤی

بیٹھے ہیں گلستان میں ہمت کو ہار کے

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    بیٹھے ہیں گلستان میں ہمت کو ہار کے

    ان سے سلجھ سکیں گے نہ گیسو بہار کے

    وارفتگئ شوق کا عالم تو دیکھیے

    بیٹھا ہوا ہوں بزم تمنا سنوار کے

    رگ رگ میں موجزن ہے مری کیف اضطراب

    او یاد آنے والے شب انتظار کے

    نیرنگیٔ جنوں کے کرشمے تو دیکھیے

    سامان ہو رہے ہیں قفس میں بہار کے

    آغوش انقلاب میں پلتی رہی حیات

    احسان ہیں یہ گردش لیل و نہار کے

    اہل چمن چمن کی فضاؤں سے ہوشیار

    پہرے جگہ جگہ پہ ہیں برق و شرار کے

    تنظیم حادثات کا نقشہ بدل دیا

    نظم جہاں کی زلف پریشاں سنوار کے

    غفلت شعار وقت نہ بیدار ہو سکے

    خاموش ہو گیا ہے زمانہ پکار کے

    بڑھتا ہے غم کی سمت مسرت سے اے کمالؔ

    اللہ رے حوصلے دل امیدوار کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے