Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھے ہو سر راہ گزر کیوں نہیں جاتے

پنڈت ودیا رتن عاصی

بیٹھے ہو سر راہ گزر کیوں نہیں جاتے

پنڈت ودیا رتن عاصی

MORE BYپنڈت ودیا رتن عاصی

    بیٹھے ہو سر راہ گزر کیوں نہیں جاتے

    تم لوگ تو گھر والے ہو گھر کیوں نہیں جاتے

    یہ وقت کے حاکم ہیں سنا وقت کے حاکم

    یہ کہتے ہیں مر جاؤ تو مر کیوں نہیں جاتے

    اس بات سے ظاہر ہے تمہیں ایک خدا ہو

    ہم ورنہ کسی اور کے در کیوں نہیں جاتے

    پل ہی میں گزر جاتی ہے سکھ چین کی راتیں

    دکھ درد کے دن پل میں گزر کیوں نہیں جاتے

    مدت سے کریدے بھی نہیں یاد کسی کی

    پھر زخم مرے سینے کے بھر کیوں نہیں جاتے

    اس دور میں جینا ہے تو مکار کا جینا

    یہ بات حقیقت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے

    اتنے ہی اگر تنگ ہو اس شہر سے عاصیؔ

    چپکے سے کسی دور نگر کیوں نہیں جاتے

    مأخذ :
    • کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 100)
    • Author : ودیا رتن آسی
    • مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے