بیٹھی تھی کسی شاخ پہ جب رات کی تتلی
بیٹھی تھی کسی شاخ پہ جب رات کی تتلی
اڑتی تھی ہواؤں میں خیالات کی تتلی
نادان سے بچے نے اسے قید کیا تھا
کمزور ہوئی تھی مرے جذبات کی تتلی
یک لخت ہوئی جسم کے محلات میں روپوش
مجبور بہت تھی مرے حالات کی تتلی
جذبوں کی مہک روح کے پھولوں میں نہیں تھی
تھی وقت کی ہر شاخ پہ خطرات کی تتلی
لوگوں نے طرح دار گلابوں کو چھپایا
جب میں نے اڑائی تھی ہدایات کی تتلی
شب بھر مرے افکار کی دہلیز میں جامیؔ
تھک ہار کے سوتی رہی جذبات کی تتلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.