Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بج رہی تھیں دور کچھ شہنائیاں کل رات کو

انور حسین انور

بج رہی تھیں دور کچھ شہنائیاں کل رات کو

انور حسین انور

MORE BYانور حسین انور

    بج رہی تھیں دور کچھ شہنائیاں کل رات کو

    کروٹیں لیتی رہیں انگڑائیاں کل رات کو

    آرزو کا اک سمندر چیختا ہی رہ گیا

    دل کے ساحل پہ تھیں بس خاموشیاں کل رات کو

    تیرگی کا درد سناٹوں کی آہٹ کرب‌ ہجر

    ساتھ اپنے لائی تھیں خاموشیاں کل رات کو

    شور و غل میں خود کو دفنا کر رکھا تھا دن تمام

    برف سا پگھلا گئیں تنہائیاں کل رات کو

    اس سے ملنا تنگ کوچے میں بڑا مہنگا پڑا

    عمر بھر کی دے گیا رسوائیاں کل رات کو

    اس کی یہ تعبیر ہے دامن میں ہے ساحل کی ریت

    نیند میں تھیں خواب کی گہرائیاں کل رات کو

    ہر طرف تھی اک اداسی چاند تھا نہ چاندنی

    خواب اوڑھے سو رہی تھیں بدلیاں کل رات کو

    تھک کے میرے ساتھ آخر سو گئیں پچھلے پہر

    بھینی بھینی یاد کی پرچھائیاں کل رات کو

    خامشی رکھتی رہی چن چن کے پلکوں پر مرے

    یاد کی بکھری ہوئی کچھ کرچیاں کل رات کو

    نیند کیا آتی کہ بستر بن چکا تھا خار زار

    تھپکیاں دیتی رہی تھیں تلخیاں کل رات کو

    موگرے کی نرم نازک پتیاں تیرے بغیر

    سلوٹوں پر خار کی تھیں ٹہنیاں کل رات کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے