Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجا کہ پابند کوچۂ ناز ہم ہوئے تھے

عبد الاحد ساز

بجا کہ پابند کوچۂ ناز ہم ہوئے تھے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    بجا کہ پابند کوچۂ ناز ہم ہوئے تھے

    یہیں سے پر لے کے محو پرواز ہم ہوئے تھے

    سخن کا آغاز پہلے بوسے کی تازگی تھا

    ازل ربا ساعتوں کے ہم راز ہم ہوئے تھے

    جہاں سے معدوم تھی خوش آئندگی سفر کی

    وہیں سے اک لمحۂ تگ و تاز ہم ہوئے تھے

    یہاں جو اک گونج دائرے سے بنا رہی ہے

    اسی خموشی میں سنگ آواز ہم ہوئے تھے

    رواں دواں انکشاف در انکشاف تھے ہم

    جو مڑ کے دیکھا تو صیغۂ راز ہم ہوئے تھے

    افق تھا روشن نہ مرتعش پانیوں پہ کرنیں

    غلط جزیروں پہ لنگر انداز ہم ہوئے تھے

    کریدتے پھر رہے ہیں اب ریت ساحلوں کی

    وہی جو غوطہ زن یم راز ہم ہوئے تھے

    جمود کا ایک دور گزرا تھا فکر و فن پر

    طویل عرصے کے بعد پھر سازؔ ہم ہوئے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : sargoshiyan zamanon ki (Pg. 201)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے