بجا یہ شہر ذرا بھی تو دیکھا بھالا نہیں
بجا یہ شہر ذرا بھی تو دیکھا بھالا نہیں
مگر تو حوصلہ رکھ میں بھٹکنے والا نہیں
وہ دیکھ روشنیوں سے بھرا ہے پس منظر
ملول کیوں ہے اگر سامنے اجالا نہیں
کہاں کہاں نہیں ٹوٹا ہے سانس سے رشتہ
کہاں کہاں ترے انفاس نے سنبھالا نہیں
تو مجھ کو دیکھ کے حیران اس قدر مت ہو
ہزاروں ہیں مرے جیسے میں کچھ نرالا نہیں
میں رات غم کا طلب گار تھا مگر اس نے
بجز خوشی مرے کاسے میں کچھ بھی ڈالا نہیں
اک ایک حرف مرا انتساب تیرے نام
بلا سے حاشیے میں گر کہیں حوالہ نہیں
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 41)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.