بخشا مجھے جنوں تو گراں بار دیکھ کر
بخشا مجھے جنوں تو گراں بار دیکھ کر
دیتا ہے بادہ ظرف قدح خوار دیکھ کر
کیا بیچتے متاع گراں مایۂ ہنر
بے ذوقیٔ نگاہ خریدار دیکھ کر
تزئیں طراز حسن تعشق طلب وفا
دل سرد ہے یہ گرمئ بازار دیکھ کر
حال دل آ ہی جاتا ہے اکثر زبان پر
درد و سلوک مونس و غم خوار دیکھ کر
نظروں میں ہے قیامت کبریٰ کا سا سماں
تازہ بہ تازہ جنگ کے اوزار دیکھ کر
بازی پہ کوئی داؤ لگانے سے جی بھرا
دنیا کی جیت دیکھ کر اور ہار دیکھ کر
کس طرح انقلاب کو کہتے خوش آمدید
اپنوں کو اپنی ہی پہ شرر بار دیکھ کر
مضمون تو پسند تھا اچھا لگا نہ شعر
سقم زبان و پستیٔ اظہار دیکھ کر
کہتے ہیں سب کہ ایسا کوئی شخص ہی نہ تھا
دیوانہؔٔ کمال کی اقدار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.