بخشی ہے کیف عشق نے وہ بے خودی مجھے
بخشی ہے کیف عشق نے وہ بے خودی مجھے
میں زندگی کو بھول گیا زندگی مجھے
دور فلک پہ جب کبھی آئی ہنسی مجھے
آلام روزگار نے آواز دی مجھے
تیرے خیال سے ہے وہ دل بستگی مجھے
حسرت ہی اب نہیں ترے دیدار کی مجھے
اے مرگ عشق تیری نوازش کا شکریہ
دنیا کی تلخیوں سے فراغت ملی مجھے
ہر شے سے بے نیاز ہے میرا دل حزیں
تم کیا ملے کہ مل گئے کونین بھی مجھے
کل تک جو تیغ تشنۂ خون عدو رہی
آج اس کی پیاس خود ہی بجھانی پڑی مجھے
فیضان وارثی سے عزیزؔ جہاں ہوں میں
سب کچھ ہے ایک سلسلۂ وارثی مجھے
- کتاب : Mehraab (Pg. 122)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.