بخت جاگا ہے ترے مصر کے بازاروں کا
بخت جاگا ہے ترے مصر کے بازاروں کا
سلسلہ بڑھتا ہی جاتا ہے خریداروں کا
تیرے بد خواہوں کا باقی نہیں اب کوئی نشاں
نام لیتا ہے بھلا کون جفا کاروں کا
بزم عشاق میں آنا تو جنوں ہی لانا
کہ یہاں کام نہیں کوئی بھی ہشیاروں کا
سنگ جتنے ہیں تجلی گہ صد طور ہوئے
کیا مقدر ہے ترے شہر کی دیواروں کا
غوص اعظم کا لقب جس کو ملا ہے صابرؔ
وہی سالار ہے سب قافلہ سالاروں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.