Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلا سے ہو کہ علاج غم حیات نہ ہو

نظمی سکندری آبادی

بلا سے ہو کہ علاج غم حیات نہ ہو

نظمی سکندری آبادی

MORE BYنظمی سکندری آبادی

    بلا سے ہو کہ علاج غم حیات نہ ہو

    مری نظر میں مگر صرف میری ذات نہ ہو

    نظر میں دن کے اندھیرے رہیں تو شمع گرو

    حیات شمع فروزاں کی ایک رات نہ ہو

    یہی مزاج ہمیشہ سے ہے محبت کا

    میں ہار جاؤں یہ بازی کسی کو مات نہ ہو

    جہاں خلاف ہے لیکن یہ غیر ممکن ہے

    تباہیوں میں ہماری ہمارا ہات نہ ہو

    مزہ تو جب ہے کوئی مجھ سے ملتفت ہو مگر

    مری نظر میں کوئی وجہ التفات نہ ہو

    ہماری بات کی تردید کیوں نہیں کرتے

    جو چاہتے ہیں زمانہ ہمارے ساتھ نہ ہو

    ہم اپنی سطح سے گر جائیں کس قدر نظمیؔ

    ہمارے پاس اگر غم کی کائنات نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے