بلائیں لیجئے اب بارشوں کی
بلائیں لیجئے اب بارشوں کی
جنہوں نے لاج رکھی موسموں کی
بدن کی زردیاں مٹنے لگی ہیں
ضرورت ہے غموں کی آندھیوں کی
اگر گھٹتی رہیں روشن لکیریں
سیاہی پھیل جائے گی شبوں کی
محبت کار فرما ہو رہی ہے
ملیں گی لذتیں اب رنجشوں کی
اکیلی ذات گھبرانے لگی ہے
طلب بڑھنے لگی ہے ساتھیوں کی
لباس جاں شکستہ ہو گیا ہے
عنایت ہے قریبی دوستوں کی
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 71)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.