بن گئی ہے موت کتنی خوش ادا میرے لیے
بن گئی ہے موت کتنی خوش ادا میرے لیے
سر جھکا کر پھول کرتے ہیں دعا میرے لیے
تم نہ مرجھاؤ تو کلیو کل بتا دینا اسے
کچھ سمجھ کر کھوئی کھوئی ہے صبا میرے لیے
میں تو بس ان کے ہی رنگ و نور کا عکاس تھا
مضطرب ہے کیوں ستاروں کی ضیا میرے لیے
میری ہی خاطر تھا عہد ترک آرائش مگر
پھر وہ آئے ہیں کنار آئنہ میرے لیے
جگمگا اٹھتی ہے دل میں اک مقدس روشنی
جب نہیں ہوتا کہیں بھی آسرا میرے لیے
سوچتا ہوں پھر اٹھا لوں بربط کہنہ سلامؔ
منتظر ہے شعر و نغمہ کا خدا میرے لیے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 147)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.