بن گیا دل اگر بیاں نہ ہوا
بن گیا دل اگر بیاں نہ ہوا
غم بہر حال رائیگاں نہ ہوا
دیدنی ہے بہار منزل کی
آج منزل پہ کارواں نہ ہوا
تو نے صیاد کتنی محنت کی
یہ قفس پھر بھی آشیاں نہ ہوا
نظریں افسانہ وہ سنا کے رہیں
جو زباں سے کبھی بیاں نہ ہوا
میں نے کی ہے شکستگی منظور
میں کبھی گرد کارواں نہ ہوا
پوچھتے ہیں وہ داستان فراق
ہائے وہ غم جو داستاں نہ ہوا
برق لہرا رہی ہے گلشن میں
آج ہی میرا آشیاں نہ ہوا
میں نے اپنی طرف بھی دیکھا تھا
خیر گزری وہ بد گماں نہ ہوا
کب وہ آمادۂ ستم نہ ہوئے
کب سعیدؔ اپنا امتحاں نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.