Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بن کے کیسی مثال آیا ہے

ثاقب ہمراز

بن کے کیسی مثال آیا ہے

ثاقب ہمراز

MORE BYثاقب ہمراز

    بن کے کیسی مثال آیا ہے

    چشم تر میں گلال آیا ہے

    زندگی زور سے پکڑ ہم کو

    خودکشی کا خیال آیا ہے

    دل سرائے میں گہما گہمی ہے

    کوئی لشکر نڈھال آیا ہے

    سانس لینا بھی کیسی عادت ہے

    دھڑکنوں کا سوال آیا ہے

    ہم بھی ہوتے تھے کیا بلندی پر

    کیا ہمیں بھی زوال آیا ہے

    دل سکونت سے خاک ہو جاتا

    کون پاگل اچھال آیا ہے

    پھر وہ ٹہنی لگا کہ ٹوٹ گئی

    پھر وہ جھونکا سنبھال آیا ہے

    اس کی خوشبو چھپا کے رکھی تھی

    کوئی جا کر نکال آیا ہے

    بعض وقتوں میں اپنے اوپر بھی

    بے تحاشہ ملال آیا ہے

    خود کو جنگل کیا گیا پہلے

    پھر وہ چنچل غزال آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے